اشاعتیں

صفرکامہینہ اور توہمات -

 تاہم، یہ خیالات درست نہیں ہیں۔ اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ صرف مہینے یا دن کی وجہ سے کوئی چیز بد نصیب نہیں ہوتی۔ اللہ ہی ہے جو ہر چیز کو کنٹرول کرتا ہے اور اسی نے تمام دن اور مہینے بنائے ہیں۔ اگر ہم مانتے ہیں کہ کوئی مہینہ برا ہے تو ہم اللہ کی مخلوق پر الزام لگا رہے ہیں جو کہ غلط ہے۔ لہذا، یاد رکھیں: کوئی مہینہ یا دن بدقسمت نہیں ہے۔ اللہ ہی قابو میں ہے اور ہمیں اس پر بھروسہ کرنا چاہیے اور توہمات پر یقین نہیں رکھنا چاہیے۔ بہت پہلے لوگوں کا خیال تھا کہ کچھ مہینے یا دن خوش قسمت یا بدقسمت ہوتے ہیں اور وہ ان دنوں میں اہم کام کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ لیکن اسلام میں، ہم یقین رکھتے ہیں کہ صرف اللہ، جس نے سب کچھ بنایا، وقت کا انچارج ہے۔ کوئی دن یا مہینہ بذات خود برا یا اچھا نہیں ہوتا۔ قمری کیلنڈر کے دوسرے مہینے کو صفر کہتے ہیں۔ اسلام سے پہلے لوگ اسے صفر بھی کہتے تھے لیکن وہ اسے بدقسمت سمجھتے تھے۔ بعض کا خیال تھا کہ اگر وہ سفر کریں گے یا سفر میں نیا کام شروع کریں گے تو بری چیزیں ہوں گی۔ ان احمقانہ خیالات کی وجہ سے، لوگ اس مہینے میں کام کرنے سے ڈرتے ہیں، جیسے شادی کرنا یا کوئی نیا کام شروع کرنا۔ و...

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالی عنہ کے سبق اموز اقوال

 حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سبق آموز اقوال -  بقول علامہ اقبال، سیدنا صدیق ِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ "ثانی ِ اسلام و غار و بدر و قبر" ہیں۔ یعنی وہ اسلام میں بھی ثانی یعنی دوسرے نمبر پر ہیں خلیفہِ اول سیدنا صدیق ِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ جلیل القدر صحابی ِ رسول ہیں ، جنھوں نے تاریخ ِاسلام پر ان مٹ نقوش چھوڑے۔ اسلام کے لیے ان کی خدمات تا قیامت یاد رکھی جائیں گے۔ آں حضرت ﷺ کے وصال کے بعد جس شخصیت نے صحیح طور پر امت کی رہنمائی کی اور ملت ِ اسلامیہ کو اس کٹھن وقت میں سنبھالا، وہ کوئی اور نہیں، ابوبکر صدیق ہیں۔ بقول علامہ اقبال، سیدنا صدیق ِ اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ "ثانی ِ اسلام و غار و بدر و قبر" ہیں۔ یعنی وہ اسلام میں بھی ثانی یعنی دوسرے نمبر پر ہیں، غار میں بھی ثانی تھے اور سب سےبڑھ کر یہ کہ آج بھی آقا علیہ السلام کے پہلو میں آرام فرما ہیں۔ قرآن نے انھیں "ثانی الثنین " کا خطاب دیا۔ آج کی اس تحریر میں ، میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کےچند اقوال تحریر کروں گا، جو کہ میں نے مختلف ویب سائٹوں اورکتابوں سے اخذ کیے ہیں۔ تاکہ شان ِ ابوبک...

سورت اخلاص کے پڑھنے کے اجر و ثواب

                 سورہ اخلاص کے پڑھنے کے اجر و ثواب  نبی اکرمﷺ نے فرمایا: جس نے "قُل هُوَ اللّٰہ اَحَدُ" کو 10 مرتبہ پڑھا،              ۔اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت میں ایک محل بنائے گا پیارے دوستوں! سورہ اخلاص وہ مبارک سورت ہے جو الحمد للہ ہر مسلمان کو یاد ہوتی ہے۔ اور اس سورہ مبارکہ کے فضائل بھی شمار ہیں اور ان کا حصول بھی اللہ پاک کی رحمت سے ہر ایک کے لیے آسان ہے۔ بس ضرورت توجہ اور اہتمام کرنے کی ہے۔ ہم یہاں سورہ اخلاص کی تلاوت کے بعض فضائل کو ذکر کرتے ہیں تاکہ اس سورہ مبارکہ کی فضیلت معلوم ہونے کے ہم کثرت کے ساتھ اس کی تلاوت کرنے والے بن جائیں۔ اور توفیق اللہ پاک ہی طرف سے ہے۔ ایک مرتبہ سورہ اخلاص پڑھنے کی فضیلت:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس شخص نے "قُل هُوَ اللّٰہ اَحَدُ" پڑھا اس نے گویا تہائی قرآن پڑھا۔ فرض نماز کے بعد 10 مرتبہ سورہ اخلاص پڑھنے کی فضیلت:رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تین عمل ایسے ہیں کہ جن کو اگر کوئی ایمان کی حالت میں کرتا ہے تو وہ جنت کے جس دروازے سے چاہے، داخل ہوجائیگا اور جس حور سے چاہے، نکا...